spot_img

ذات صلة

جمع

شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں: لطیف کھوسہ

شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان...

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی...

خیبر پختونخوا میں مالی بحران: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے،...

نواز شریف کی دبنگ انٹری، پاکستان میں جشن کا سماں

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے 21 اکتوبر 2023 کو دبئی سے لاہور کے لیے روانہ ہونے سے پہلے صحافیوں سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ انصاف چاہتے ہیں اور اس معاملے کو اللہ پر چھوڑ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 4 سال کے بعد وہ پاکستان جا رہے ہیں اور وہ دیکھنا چاہتے تھے کہ ملک کی حالت 2017 کے مقابلے میں بہتر ہوئی ہے یا نہیں۔ تاہم، انہیں افسوس ہے کہ ملک پیچھے چلا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اضطراب والے حالات ہیں جو پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حالات ہم نے خود پیدا کیے ہیں اور اب ہمیں خود ہی ان کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ چکا تھا لیکن اب وہ مسائل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی تھی اور علاج کی سہولیات موجود تھیں۔ تاہم، اب یہ صورتحال نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے تو خود کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک پیچھے چلا گیا ہے اور غریبوں کے حالات بہت خراب ہیں۔

الیکشن سے متعلق سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کے لیے تیار ہیں لیکن ابھی حلقہ بندیاں ہونی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ وہی ترجیح دیں گے جو الیکشن کمیشن دے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک شفاف الیکشن کمیشن ہے جو بہتر فیصلہ کر سکتا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ وہ وہ شخص ہیں جنہوں نے جیلیں دیکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بیٹی نہ وزیر تھی نہ مشیر تھی لیکن پھر بھی اسے گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم، آخر کار اسے کلین چٹ ملی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور رانا ثنااللہ کو بھی گرفتار کیا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ سب اللہ پر چھوڑ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرخرو ہوکر وطن جا رہے ہیں اور وہ 28 مئی والے نہیں ہیں۔

تجزیہ:

نواز شریف کی یہ گفتگو پاکستانی سیاست میں ایک اہم واقعہ ہے۔ ان کی گفتگو سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ وہ اپنے خلاف کیے گئے مقدمات کو انصاف کے لیے ایک چیلنج سمجھتے ہیں۔ وہ الیکشن میں حصہ لینے کے لیے بھی تیار ہیں۔

نواز شریف کی گفتگو سے یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ وہ موجودہ حکومت کی کارکردگی سے ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک پیچھے چلا گیا ہے اور غریبوں کے حالات بہت خراب ہیں۔

نواز شریف کی وطن واپسی پاکستانی سیاست میں ایک نیا موڑ ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ اپنے ملک کی سیاست میں کیا کردار ادا کرتے ہیں۔

spot_imgspot_img