شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں اور سیل میں چوہے چھوڑے گئے۔
لاہور: سینئر قانون دان سردار لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد پر لاپتا ہونے کے دوران تشدد کیا گیا۔ انہوں نے یہ دعویٰ لاہور میں سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ شیخ رشید نے انہیں بتایا کہ انہیں چپیڑیں ماری گئیں اور منہ پر کپڑا ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے سیل میں چوہے چھوڑے گئے اور وہاں پر مکھیاں بھی تھیں۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ شیخ رشید کو سائفر کیس میں جیل میں نہیں رکھا جاسکتا اور آئین پاکستانی شہریوں کو بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
شیخ رشید احمد کو 20 جولائی کو اسلام آباد سے لاپتا کیا گیا تھا۔ انہوں کو 22 جولائی کو لاہور میں گرفتار کیا گیا۔ انہوں کو سائفر کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
شیخ رشید احمد نے لاپتا ہونے کے دوران اپنے ساتھ ہونے والی ذہنی اور جسمانی تکلیف کے بارے میں سوشل میڈیا پر بھی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ انہیں 12 گھنٹے تک کھانا نہیں دیا گیا اور انہیں مسلسل گالیاں دی گئیں۔