spot_img

ذات صلة

جمع

شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں: لطیف کھوسہ

شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان...

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی...

خیبر پختونخوا میں مالی بحران: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے،...

شیخ رشید کی خاموشی کا خاتمہ، پی ٹی آئی پر تنقید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی خاموشی کی وجہ بتائی۔ انہوں نے کہا کہ وہ خاموشی کا چِلہ کاٹ رہے تھے اس لیے منظر عام سے غائب تھے۔ اس چلے کے دوران بہت کچھ سوچنے کا موقع ملا۔

شیخ رشید نے کہا کہ جب 9 مئی کے واقعات ہوئے تو اگلے ہی دن ان واقعات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ہمیشہ کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ہماری لڑائی بنتی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ فوج سے بناکر رکھنی چاہیے۔

شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے دومرتبہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو مذاکراتی عمل میں شامل کرلیں مگر انہوں نے منع کیا۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ سیاستدان کو کسی فوجی افسر کا نام نہیں لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا۔ سیاست دانوں اور اداروں کو مل کر چلنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب سیاست دانوں اور اداروں کی لڑائی ہوتی ہے تو ہمیشہ ادارے ہی جیتتے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ انہوں نے ٹوئٹر پر جو کچھ کہا وہ ان کی اپنی باتیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جنرل عاصم منیر کے معاملے میں ملوث ہو کر غلطی کی۔

شیخ رشید نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث عام لوگوں کو معافی دی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ضدی سیاستدان ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے تین افراد جو فوج سے مذاکرات کر رہے تھے تینوں نے اپنی جماعت بنالی۔

شیخ رشید نے کہا کہ وہ آج بھی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور الیکشن لڑیں گے۔

تحليل

شیخ رشید کی خاموشی کا خاتمہ پاکستانی سیاست میں ایک اہم واقعہ ہے۔ ان کے انٹرویو میں ان کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید نے پاکستانی سیاست میں ایک نئی فضا پیدا کر دی ہے۔

شیخ رشید نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ سے لڑنے سے منع کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جنرل عاصم منیر کے معاملے میں ملوث ہو کر غلطی کی۔

شیخ رشید کی یہ تنقید عمران خان کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ یہ تنقید پاکستانی سیاست میں ایک نئی لہر پیدا کر سکتی ہے اور عمران خان کے خلاف ایک نئے اتحاد کی تشکیل میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

شیخ رشید کی سیاسی مستقبل بھی اس انٹرویو کے بعد اب ایک سوالیہ نشان ہے۔ ان کی چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید نے ان کے پی ٹی آئی سے تعلقات کو خراب کر دیا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ وہ پی ٹی آئی سے الگ ہو جائیں اور اپنی الگ جماعت بنا لیں۔

مستقبل میں شیخ رشید کی سیاسی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ضروری ہوگا۔ ان کی چیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید پاکستانی سیاست میں ایک نئی فضا پیدا کر سکتی ہے اور ملکی سیاست میں ایک نئے اتحاد کی تشکیل میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

spot_imgspot_img