spot_img

ذات صلة

جمع

شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں: لطیف کھوسہ

شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان...

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی...

خیبر پختونخوا میں مالی بحران: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے،...

نواز شریف کی آمد، سٹاک مارکیٹ میں شدید تیزی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس 51 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے آغاز سے ہی تیزی کا رجحان ہے۔ 100 انڈیکس نے دن کے آغاز میں 51 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر لی ہے۔ یہ مئی 2017 کے بعد پہلی بار ہے جب پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 51 ہزار تک پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ 25 مئی 2017 کو 100 انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح 53 ہزار 127 پر پہنچ گیا تھا۔ تاہم، اس کے بعد سے اس میں مسلسل کمی آئی اور یہ 2022 کے آخر میں 40 ہزار پوائنٹس کی سطح تک گر گیا۔

تاہم، 2023 میں اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے اور 100 انڈیکس مسلسل اضافے کا رجحان رکھتا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • ملکی معیشت میں بہتری
  • سیاسی استحکام
  • ڈالر کی قدر میں کمی
  • عالمی مالیاتی اداروں کی پاکستان کی حمایت

اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں مزید بہتری آ سکتی ہے اور 100 انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی سطح کو بھی عبور کر سکتا ہے۔

اہم عوامل

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کے کئی عوامل ہیں، جن میں شامل ہیں:

  • ملکی معیشت میں بہتری: پاکستان کی معیشت میں حالیہ برسوں میں بہتری آئی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو اعتماد ملا ہے۔
  • سیاسی استحکام: پاکستان میں سیاسی استحکام بھی اسٹاک مارکیٹ کے لیے ایک مثبت عنصر ہے۔
  • ڈالر کی قدر میں کمی: ڈالر کی قدر میں کمی سے درآمدات کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، جس سے کاروبار کو فائدہ ہوا ہے۔
  • عالمی مالیاتی اداروں کی پاکستان کی حمایت: عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی حمایت کی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو اعتماد ملا ہے۔

مزید پیش گوئیاں

ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔ انہوں نے پیش گوئی کی ہے کہ 100 انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی سطح کو بھی عبور کر سکتا ہے۔

تاہم، ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے باوجود، سرمایہ کاروں کو احتیاط سے سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو اپنے سرمایہ کاری کے اہداف اور خطرے کی برداشت کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

spot_imgspot_img