spot_img

ذات صلة

جمع

شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں: لطیف کھوسہ

شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان...

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی...

خیبر پختونخوا میں مالی بحران: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے،...

کھیوڑہ میں ’نمک کی سب سے بڑی کان‘ کیسے دریافت ہوئی؟

اسلام آباد، 9 اکتوبر 2023: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں واقع کھیوڑہ میں موجود نمک کی کان دنیا کی دوسری اور پاکستان کی سب سے بڑی خوردنی نمک کی کان ہے۔ اس کان کی دریافت کا ایک روایتی اور ایک تاریخی پس منظر ہے۔

روایتی روایت کے مطابق، جب سکندر اعظم 322 قبل مسیح میں اس علاقے سے گزر رہا تھا، تو اس کے گھوڑے یہاں کے پتھر چاٹتے ہوئے دیکھے گئے۔ ایک فوجی نے پتھر کو چاٹ کر دیکھا تو اسے نمکین پایا۔ یوں اس علاقے میں نمک کی کان دیافت ہوئی۔

تاریخی پس منظر کے مطابق، کھیوڑہ میں نمک کی کان کی دریافت 1872 میں ہوئی۔ اس وقت ایک انگریز مائننگ انجینئر ڈاکٹر وارتھ نے اس علاقے میں نمک کے ذخائر کی تلاش کی۔ انہوں نے یہاں زیر زمین ایک بڑی نمک کی کان کی دریافت کی۔ اس کان کی کھدائی 19ویں صدی کے اواخر میں شروع ہوئی اور آج بھی جاری ہے۔

کھیوڑہ نمک کی کان زیر زمین 110 مربع کلومیٹر رقبہ پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس میں 19 منزلیں بنائی گئی ہیں جن میں سے 11 منزلیں زیر زمین ہیں۔ نمک نکالتے وقت صرف 50 فی صد نمک نکالا جاتا ہے جبکہ باقی 50 فی صد بطور ستون اور دیوار کان میں باقی رکھا جاتا ہے۔ کان دھانے سے 750 میٹر دور تک پہاڑ میں چلی گئی ہے اور اس کے تمام حصوں کی مجموعی لمبائی 40 کیلومیٹر ہے۔ اس کان میں سے سالانہ 325000 ٹن نمک حاصل کیا جاتا ہے۔

کھیوڑہ نمک کی کان پاکستان کی ایک اہم اقتصادی اور سیاحتی مقام ہے۔ اس کان سے حاصل ہونے والا نمک دنیا بھر میں فروخت کیا جاتا ہے۔

spot_imgspot_img