spot_img

ذات صلة

جمع

شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں: لطیف کھوسہ

شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان...

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی...

خیبر پختونخوا میں مالی بحران: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے،...

سعودی عرب اور انڈیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کا معاہدہ

ریاض، 9 اکتوبر 2023 (یو این اے) – سعودی عرب اور انڈیا نے اتوار کو ریاض میں گرین ہائیڈروجن اور بجلی کے نظام کو مربوط کرنے کے لیے تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور انڈین وزیر بجلی و تجدد پذیر توانائی راج کمار سنگھ نے اس یادداشت پر دستخط کیے۔

یادداشت کے تحت، دونوں ممالک گرین ہائیڈروجن کی پیداوار، ذخیرہ اور نقل و حمل کے شعبوں میں تعاون کریں گے۔ وہ گرین ہائیڈروجن کے لیے ایک مشترکہ مارکیٹ بنانے اور اسے دنیا کے دیگر حصوں میں برآمد کرنے کے لیے بھی کام کریں گے۔

یادداشت کے تحت، دونوں ممالک بجلی کے نظام کو مربوط کرنے کے لیے بھی تعاون کریں گے۔ وہ مشترکہ تحقیق اور ترقی کے منصوبوں پر کام کریں گے اور بجلی کے نظام کو زیادہ موثر بنانے کے لیے نئے ٹیکنالوجیز کو فروغ دیں گے۔

اس یادداشت پر دستخط ’مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں موسمیاتی ویک 2023‘ کے موقع پر کیے گئے۔ یہ موسمیاتی ویک سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے تعاون سے دارالحکومت ریاض میں کیا ہے۔

یادداشت پر دستخط دونوں ممالک کی جانب سے گرین ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی کوشش کا ایک حصہ ہیں۔ دونوں ممالک نے 2050 تک کاربن کی صفر پیداوار کے اہداف کو حاصل کرنے کا عزم کیا ہے۔

یادداشت کے اہم نکات:

  • دونوں ممالک گرین ہائیڈروجن کی پیداوار، ذخیرہ اور نقل و حمل کے شعبوں میں تعاون کریں گے۔
  • وہ گرین ہائیڈروجن کے لیے ایک مشترکہ مارکیٹ بنانے اور اسے دنیا کے دیگر حصوں میں برآمد کرنے کے لیے بھی کام کریں گے۔
  • دونوں ممالک بجلی کے نظام کو مربوط کرنے کے لیے بھی تعاون کریں گے۔
  • وہ مشترکہ تحقیق اور ترقی کے منصوبوں پر کام کریں گے اور بجلی کے نظام کو زیادہ موثر بنانے کے لیے نئے ٹیکنالوجیز کو فروغ دیں گے۔

یادداشت کا مطلب:

  • یہ یادداشت دونوں ممالک کی جانب سے گرین ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی کوشش کا ایک حصہ ہے۔
  • یہ یادداشت دونوں ممالک کے 2050 تک کاربن کی صفر پیداوار کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
spot_imgspot_img