spot_img

ذات صلة

جمع

شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں: لطیف کھوسہ

شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان...

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی...

خیبر پختونخوا میں مالی بحران: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے،...

بلجئیم کی سیکیورٹی سروسز علی بابا کی جاسوسی کی ممکنہ سرگرمیوں کی نگرانی کر رہی ہیں

بلجئیم کی سیکیورٹی سروسز علی بابا کی جاسوسی کی ممکنہ سرگرمیوں کی نگرانی کر رہی ہیں، جو کہ چین کی ایک بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہے۔ بلجئیم کی سٹیٹ سیکیورٹی سروس (VSSE) نے CNN کو بتایا کہ وہ ملک کے لیج کارگو ایئرپورٹ پر علی بابا کی لاجسٹکس شاخ، Cainiao کی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہی ہے۔

VSSE کے مطابق ہر چینی کمپنی قانونی طور پر پابند ہے کہ وہ چینی سیکیورٹی سروسز کو درخواست پر ڈیٹا فراہم کرے، اور ان کا خیال ہے کہ ان کے پاس "غیر تجارتی مقاصد کے لیے اس ڈیٹا کا استعمال کرنے کا ارادہ اور صلاحیت موجود ہے۔”

VSSE نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم چینی اداروں، بشمول علی بابا کی طرف سے کی گئی ممکنہ جاسوسی اور/یا مداخلت کی سرگرمیوں کا پتہ لگاتے ہیں اور ان سے لڑتے ہیں۔”

لیج ایئرپورٹ نے 2018 میں اعلان کیا تھا کہ اس نے Cainiao کے ساتھ معاہدہ کیا ہے کہ وہ اس کا یورپی لاجسٹکس مرکز بن جائے۔

علی بابا نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

تفصیل

VSSE کو خدشہ ہے کہ علی بابا اپنے لاجسٹکس نیٹ ورک کا استعمال بلجئیم اور دیگر یورپی ممالک میں حساس معلومات اکٹھا کرنے کے لیے کر سکتا ہے۔ اس معلومات میں فوجی ٹیکنالوجی، تجارتی راز، اور حکومتی پالیسیوں کے بارے میں معلومات شامل ہو سکتی ہے۔

VSSE کا یہ خدشہ اس حقیقت پر مبنی ہے کہ چینی قانون کمپنیوں کو مطالبہ کرنے پر چینی حکومت کو ڈیٹا فراہم کرنے کا پابند کرتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ علی بابا، چاہے وہ چاہے یا نہ چاہے، چینی حکومت کو وہ ڈیٹا فراہم کرنے پر مجبور ہو سکتا ہے جو وہ اپنے یورپی صارفین سے جمع کرتا ہے۔

VSSE کا یہ بھی خدشہ ہے کہ علی بابا اپنے لاجسٹکس نیٹ ورک کا استعمال بلجئیم اور دیگر یورپی ممالک میں جاسوسی کے دیگر طریقوں کے لیے کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، علی بابا اپنے ڈیٹا سینٹرز میں بلجئیم اور دیگر یورپی ممالک سے جمع کی گئی معلومات کو ذخیرہ کر سکتا ہے، یا اپنے ملازمین کو ان ممالک میں حساس معلومات اکٹھا کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

VSSE نے علی بابا پر جاسوسی کرنے کا الزام نہیں لگایا ہے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ وہ ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ ان کی جاسوسی کی ممکنہ سرگرمیوں کو روکا جا سکے۔

آثار

اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ علی بابا بلجئیم اور دیگر یورپی ممالک میں جاسوسی کر رہا ہے، تو اس کے اس علاقے میں کاروبار پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ یورپی حکومتیں علی بابا پر پابندیاں لگا سکتی ہیں یا اسے یورپی یونین سے مکمل طور پر خارج کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ، یورپی صارفین علی بابا کی مصنوعات اور خدمات کا استعمال کرنے سے ہچکچانے لگ سکتے ہیں۔

علی بابا کا ردعمل

علی بابا نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم، کمپنی نے ماضی میں کہا ہے کہ وہ اپنے صارفین کی معلومات کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ چینی حکومت کے ساتھ تعاون کرتی ہے، لیکن صرف اس حد تک کہ وہ چینی قانون کی پابند ہے۔

spot_imgspot_img