spot_img

ذات صلة

جمع

شیخ رشید کو لاپتا ہونے کے دوران چپیڑیں ماری گئیں: لطیف کھوسہ

شیخ رشید پر تشدد کا الزام: سینئر قانون دان...

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی...

خیبر پختونخوا میں مالی بحران: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے 25 فیصد کٹوتی کا فیصلہ

خیبر پختونخوا میں مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے،...

آشوب چشم کیا ہے؟ اور اسے کس طرح روکا جاسکتا ہے؟

آشوب چشم، گلابی آنکھ یا آنکھ آنا (انگریزی: Conjunctivitis) باریک جھلی (آنکھ کی جھلی) میں سوزش کا نام ہے جو آنکھ کے سفید حصے (سفیدہ چشم) کو ڈھانپتی ہے۔ اس جھلی کی سفید رنگت گلابی یا سرخ رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ آشوب چشم زیادہ تر ایک وائرس کے باعث ہوتی ہے، لیکن یہ بیکٹیریا یا الرجی کے باعث بھی ہو سکتی ہے۔

آشوب چشم کے علامات

آشوب چشم کی کچھ عام علامات یہ ہیں:

  • آنکھوں میں سرخی یا گلابی رنگ
  • آنکھوں سے پانی آنا
  • آنکھوں میں خارش یا سوزش
  • آنکھوں میں جلن یا درد
  • آنکھوں سے سفید یا پیلے رنگ کا رطوبت آنا

آشوب چشم کا علاج

آشوب چشم کا علاج اس بات پر منحصر ہے کہ یہ کس وجہ سے ہو رہی ہے۔ اگر آشوب چشم وائرس کے باعث ہو رہی ہے تو اس کا کوئی خاص علاج نہیں ہوتا۔ اس صورت میں آرام اور علامات کو کم کرنے کے لیے ٹیبلٹس یا قطرے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اگر آشوب چشم بیکٹیریا کے باعث ہو رہی ہے تو اس کا علاج اینٹی بائیوٹک قطروں سے کیا جا سکتا ہے۔

آشوب چشم کی روک تھام

آشوب چشم کی روک تھام کے لیے یہ اقدامات کیے جا سکتے ہیں:

  • اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں۔
  • اپنی آنکھوں کو چھونے سے گریز کریں۔
  • اگر آپ کو آشوب چشم ہے تو اپنے ساتھیوں اور خاندان کے افراد سے رابطہ کم کریں۔
  • آنکھوں کے لیے مخصوص ٹشو کا استعمال کریں۔

آشوب چشم کے بارے میں مزید معلومات

آشوب چشم ایک عام بیماری ہے جو کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو آشوب چشم کی کوئی علامات محسوس ہوں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

آشوب چشم کی کچھ عام قسمیں

  • وائرس سے متاثرہ آشوب چشم
  • بیکٹیریا سے متاثرہ آشوب چشم
  • الرجی سے متاثرہ آشوب چشم
  • کیمیکل سے متاثرہ آشوب چشم
  • کھلی آنکھ سے لگنے والے زخم سے متاثرہ آشوب چشم

آشوب چشم کے بارے میں غلط فہمیاں

  • آشوب چشم ایک سنگین بیماری نہیں ہے۔
  • آشوب چشم کی وجہ سے آنکھ کی بینائی متاثر نہیں ہوتی ہے۔
  • آشوب چشم سے بچنے کے لیے ڈاکٹر سے آنکھوں کی چیک اپ کروانا ضروری ہے۔
spot_imgspot_img