spot_img

ذات صلة

جمع

علیم خان کا جنرل فیض حمید پر الزام، جہانگیر ترین نے غلام سرور خان کا خیرمقدم کیا

ٹیکسلا میں جمعرات کو استحکام پاکستان پارٹی کا جلسہ...

تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کی ہوشربا کرپشن

پاکستان تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کے دوران...

میانوالی میں دہشتگرد حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

میانوالی میں 4 نومبر کو پاکستان ائیرفورس کے ٹریننگ...

اسحاق ڈار نے جنرل باجوہ سے اختلافات کی وجہ مالی مسائل بتائی

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق آرمی چیف...

صدر غدار ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ملک میں 90 روز میں انتخابات سے متعلق کیس میں قرار دیا کہ صدر مملکت کا تحریک عدم اعتماد کے بعد اسمبلی تحلیل کرنا غیر آئینی تھا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ غیر آئینی طور پر اسمبلی تحلیل کرنا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ کیس میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے درخواست دائر کی تھی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوا، صدر مملکت کا تحریک عدم اعتماد کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کرنا غیر آئینی تھا۔ تحریک عدم اعتماد کے بعد صدر وزیراعظم کی ہدایت پراسمبلی تحلیل نہیں کر سکتے، غیرآئینی طور پر اسمبلی تحلیل کرنا غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ حیران کن طور پر صدر کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار نہیں تھا لیکن انہوں نے کی جبکہ صدر کے پاس تاریخ دینے کا جو اختیار تھا وہ استعمال نہیں کیا گیا۔ آئین سے انحراف کا آپشن کسی کے پاس نہیں، الیکشن کمیشن اور صدر سمیت ہر ادارہ آئین پر عملدرآمد کرنے کا پابند ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ انتخابات کا معاملہ تمام فریقین کی رضامندی سے حل ہو چکا ہے، عوام کو منتخب نمائندوں سے دور نہیں رکھا جا سکتا، امید کرتے ہیں ہر ادارہ پختگی اور سمجھ کے ساتھ چلے گا۔

عدالت نے صدر اور الیکشن کمیشن کی اعلان کردہ تاریخ پر بلاتعطل انتخابات ہونے کا حکم دیا۔ عام انتخابات کی تاریخ کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے، 8 فروری کو انتخابات کرانے پر کسی فریق کو اعتراض نہیں ہے لہذا وفاقی حکومت 8 فروری 2024 کو انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے۔

اس فیصلے کے بعد ملک میں عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں گے۔

spot_imgspot_img