بلوچستان کے علاقے پسنی سے اورماڑہ جانے والی سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر دہشتگردوں کے حملے میں 14 فوجی جوان شہید ہوگئے۔ یہ حملہ جمعرات کی شام پسنی کے علاقے کوٹن ڈیرو کے قریب پیش آیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پسنی سے اورماڑہ جانے والی سکیورٹی فورسز کی 2 گاڑیوں پر دہشتگردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔ حملے میں ایک کیپٹن، 2 لانس نان کاک، 10 سپاہی اور ایک فوجی دستہ شامل تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، گھناؤنے فعل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ حملہ پاکستان کی امن اور استحکام کی دشمنی کا ایک اور اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اس حملے کی مذمت کی اور شہداء کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
اس حملے میں شہید ہونے والے فوجی جوانوں کے نام یہ ہیں:
- کیپٹن عمیر فاروق
- لانس نان کاک محمد اکرم
- لانس نان کاک محمد ارشد
- سپاہی محمد اقبال
- سپاہی محمد عارف
- سپاہی محمد اشرف
- سپاہی محمد امین
- سپاہی محمد یوسف
- سپاہی محمد شعیب
- سپاہی محمد یعقوب
- سپاہی محمد زوہیب
- سپاہی محمد عمران
- سپاہی محمد قاسم
ان شہداء کے درجات بلند ہوں اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا ہو۔