لاہور: سروسز ہسپتال ایمرجنسی میں ٹریفک حادثے میں زخمی نوجوان کو علاج کی بجائے دھکے دے کر نکال دیا گیا، جس کے نتیجے میں وہ گیٹ کے باہر دم توڑ گیا۔
واقعہ 22 ستمبر کو پیش آیا جب ایک نوجوان کو ٹریفک حادثے میں زخمی حالت میں سروسز ہسپتال ایمرجنسی میں لایا گیا۔ زخمی نوجوان نیم بے ہوش تھا اور اسے فوری طبی امداد کی ضرورت تھی۔ تاہم، ایمرجنسی عملے نے نوجوان کو کئی گھنٹے تک علاج فراہم نہیں کیا۔
آخر کار، سکیورٹی عملے نے نوجوان کو ایمرجنسی سے نکال دیا اور اسے گیٹ کے باہر پھینک دیا۔ نوجوان گیٹ کے باہر فٹ پاتھ پر دم توڑ گیا۔
ہسپتال انتظامیہ نے ابتدائی طور پر مریض کی شناخت نہیں کی اور اسے نامعلوم قرار دیا۔ تاہم، متوفی کے اہلخانہ نے 2 اکتوبر کو ڈیڈ ہاوس میں لاش کی شناخت کی۔ متوفی کا نام اشتیاق علی تھا اور وہ گڑھی شاہو کا رہائشی تھا۔
سی سی ٹی وی کیمروں اور میڈیکل ریکارڈ نے متوفی اشتیاق کے ساتھ ظلم کا پردہ فاش کر دیا۔
پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ چیئرمین پی ایچ سی سی نے متوفی کے علاج کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
پی ایچ سی سی کا بیان
پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے سروسز ہسپتال ایمرجنسی میں متوفی اشتیاق کے ساتھ انسانیت سوز سلوک پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پی ایچ سی سی نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
پی ایچ سی سی نے کہا کہ یہ واقعہ ہسپتال انتظامیہ کی ذمہ داریوں سے غافلی کا ثبوت ہے۔ پی ایچ سی سی نے ہسپتال انتظامیہ کو سخت سے سخت کارروائی کا نوٹس جاری کیا ہے۔
پی ایچ سی سی نے کہا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
