spot_img

ذات صلة

جمع

علیم خان کا جنرل فیض حمید پر الزام، جہانگیر ترین نے غلام سرور خان کا خیرمقدم کیا

ٹیکسلا میں جمعرات کو استحکام پاکستان پارٹی کا جلسہ...

تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کی ہوشربا کرپشن

پاکستان تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کے دوران...

میانوالی میں دہشتگرد حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

میانوالی میں 4 نومبر کو پاکستان ائیرفورس کے ٹریننگ...

اسحاق ڈار نے جنرل باجوہ سے اختلافات کی وجہ مالی مسائل بتائی

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق آرمی چیف...

’ہم نے گھر کی تلاشی لینی ہے‘، کوئٹہ میں ڈاکو، پولیس اہلکار بن کر سونا اور پیسے لے اُڑے

کوئٹہ میں پولیس بن کر گھروں میں داخل ہونے والے ڈاکوؤں کا سلسلہ جاری ہے۔ حالیہ واقعے میں، ایک رکشہ ڈرائیور کو اس کے گھر میں داخل ہونے والے ڈاکوؤں نے دھوکہ دہی سے لُوٹ لیا۔

رکشہ ڈرائیور حکم خان جو کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس الہ آباد کے رہائشی ہیں نے بتایا کہ رات گئے چھت پر کسی کے چلنے کی آواز سن کر ان کی اہلیہ نے انہیں نیند سے جگایا۔ جب وہ باہر گئے تو مسلح افراد چھت سے ان کے گھر کے اندر اُتر رہے تھے۔ حکم خان نے بھاگ کر واپس کمرے میں آکر دروازے کو اندر سے کُنڈی لگا دی۔

مسلح افراد نے نیچے آکر حکم خان کو کہا کہ وہ پولیس والے ہیں اور گھر کی تلاشی لینا چاہتے ہیں۔ حکم خان نے دروازہ کھولا تو ڈاکوؤں نے ان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر گھر کا صفایا کر دیا۔

ڈاکوؤں نے حکم خان کو یہ کہہ کر ڈرایا کہ انہیں خفیہ اطلاع ملی ہے کہ وہ منشیات کا کام کرتے ہیں۔ اس بہانے وہ گھر میں داخل ہوئے اور حکم خان اور ان کی اہلیہ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اُوپر کمبل ڈال دیا۔ اس کے بعد گھر کے تینوں کمروں کی تلاشی لی اور جاتے ہوئے الماریوں سے سونا، چار موبائل اور 50 ہزار روپے نقد ساتھ لے گئے۔

کوئٹہ میں اس سے پہلے بھی پولیس بن کر گھروں میں داخل ہونے کی کئی وارداتیں ہو چکی ہیں۔ حال ہی میں ان وارداتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف مہم شروع ہونے کے بعد بعض نوسربازوں کی جانب سے پولیس اہلکار بن کر افغان مہاجرین کو لوٹنے کے واقعات بھی پیش آچکے ہیں۔

ان شکایات کے بعد پولیس نے ایک اشتہار جاری کیا ہے جس میں شہریوں کو متعلقہ پولیس تھانوں کا نمبر اپنے پاس محفوظ رکھنے اور ایسی کسی صورت حال میں فوری طور پر پولیس سے رابطہ کرکے تصدیق کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

حکمت عملیاں

  • شہریوں کو متعلقہ پولیس تھانوں کا نمبر اپنے پاس محفوظ رکھنے اور ایسی کسی صورت حال میں فوری طور پر پولیس سے رابطہ کرکے تصدیق کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
  • پولیس کو ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
  • افغان مہاجرین کو بھی ایسے واقعات سے آگاہ کیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپنے حقوق کا تحفظ کر سکیں۔

نتائج

اگر شہری پولیس کی ہدایات پر عمل کریں تو ایسے واقعات کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ پولیس کو بھی ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ افغان مہاجرین کو بھی ایسے واقعات سے آگاہ کیا جانا چاہیے تاکہ وہ اپنے حقوق کا تحفظ کر سکیں۔

spot_imgspot_img