spot_img

ذات صلة

جمع

علیم خان کا جنرل فیض حمید پر الزام، جہانگیر ترین نے غلام سرور خان کا خیرمقدم کیا

ٹیکسلا میں جمعرات کو استحکام پاکستان پارٹی کا جلسہ...

تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کی ہوشربا کرپشن

پاکستان تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کے دوران...

میانوالی میں دہشتگرد حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

میانوالی میں 4 نومبر کو پاکستان ائیرفورس کے ٹریننگ...

اسحاق ڈار نے جنرل باجوہ سے اختلافات کی وجہ مالی مسائل بتائی

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق آرمی چیف...

کھیوڑہ میں ’نمک کی سب سے بڑی کان‘ کیسے دریافت ہوئی؟

اسلام آباد، 9 اکتوبر 2023: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں واقع کھیوڑہ میں موجود نمک کی کان دنیا کی دوسری اور پاکستان کی سب سے بڑی خوردنی نمک کی کان ہے۔ اس کان کی دریافت کا ایک روایتی اور ایک تاریخی پس منظر ہے۔

روایتی روایت کے مطابق، جب سکندر اعظم 322 قبل مسیح میں اس علاقے سے گزر رہا تھا، تو اس کے گھوڑے یہاں کے پتھر چاٹتے ہوئے دیکھے گئے۔ ایک فوجی نے پتھر کو چاٹ کر دیکھا تو اسے نمکین پایا۔ یوں اس علاقے میں نمک کی کان دیافت ہوئی۔

تاریخی پس منظر کے مطابق، کھیوڑہ میں نمک کی کان کی دریافت 1872 میں ہوئی۔ اس وقت ایک انگریز مائننگ انجینئر ڈاکٹر وارتھ نے اس علاقے میں نمک کے ذخائر کی تلاش کی۔ انہوں نے یہاں زیر زمین ایک بڑی نمک کی کان کی دریافت کی۔ اس کان کی کھدائی 19ویں صدی کے اواخر میں شروع ہوئی اور آج بھی جاری ہے۔

کھیوڑہ نمک کی کان زیر زمین 110 مربع کلومیٹر رقبہ پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس میں 19 منزلیں بنائی گئی ہیں جن میں سے 11 منزلیں زیر زمین ہیں۔ نمک نکالتے وقت صرف 50 فی صد نمک نکالا جاتا ہے جبکہ باقی 50 فی صد بطور ستون اور دیوار کان میں باقی رکھا جاتا ہے۔ کان دھانے سے 750 میٹر دور تک پہاڑ میں چلی گئی ہے اور اس کے تمام حصوں کی مجموعی لمبائی 40 کیلومیٹر ہے۔ اس کان میں سے سالانہ 325000 ٹن نمک حاصل کیا جاتا ہے۔

کھیوڑہ نمک کی کان پاکستان کی ایک اہم اقتصادی اور سیاحتی مقام ہے۔ اس کان سے حاصل ہونے والا نمک دنیا بھر میں فروخت کیا جاتا ہے۔

spot_imgspot_img