spot_img

ذات صلة

جمع

علیم خان کا جنرل فیض حمید پر الزام، جہانگیر ترین نے غلام سرور خان کا خیرمقدم کیا

ٹیکسلا میں جمعرات کو استحکام پاکستان پارٹی کا جلسہ...

تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کی ہوشربا کرپشن

پاکستان تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کے دوران...

میانوالی میں دہشتگرد حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

میانوالی میں 4 نومبر کو پاکستان ائیرفورس کے ٹریننگ...

اسحاق ڈار نے جنرل باجوہ سے اختلافات کی وجہ مالی مسائل بتائی

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق آرمی چیف...

’سرکاری عہدیدار کا روپ دھارنے پر ڈیڑھ لاکھ ریال جرمانہ اور دس سال قید‘ 

سعودی عرب میں سرکاری عہدیدار کا روپ دھارنے پر ڈیڑھ لاکھ ریال جرمانہ اور دس سال قید کی سزا کا قانون نافذ ہو گیا ہے۔ اس قانون کے تحت، کوئی بھی شخص جو سرکاری لباس پہن کر یا سرکاری عہدیدار کا دعویٰ کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے، اسے ڈیڑھ لاکھ ریال جرمانہ اور دس سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

اس قانون کے تحت، سرکاری عہدیدار کا روپ دھارنے سے مراد کسی بھی شخص کی جانب سے ایسا کرنے کی کوشش ہے جو ظاہری طور پر سرکاری عہدیدار کی طرح دکھائی دے، چاہے وہ حقیقت میں سرکاری عہدیدار نہ ہو۔ اس میں سرکاری لباس پہننا، سرکاری عہدیدار کا دعویٰ کرنا، یا سرکاری عہدیدار کے اختیارات استعمال کرنا شامل ہے۔

اس قانون کا مقصد سرکاری اداروں اور ان کے ملازمین کی عزت کو بچانا ہے۔ یہ قانون اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بھی ہے کہ کوئی بھی شخص غیر قانونی مقاصد کے لیے سرکاری عہدیدار کا روپ نہ دھرے، جیسے کہ رشوت لینا یا لوگوں کو دھمکیاں دینا۔

اس قانون کے تحت، سرکاری عہدیدار کا روپ دھارنے کا الزام ثابت ہونے کی صورت میں، مجرم کو ڈیڑھ لاکھ ریال جرمانہ اور دس سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، مجرم کو سرکاری لباس اور دیگر سرکاری اثاثوں کی واپسی کا بھی حکم دیا جا سکتا ہے۔

یہ قانون 1445 ہجری مطابق 2023ء میں نافذ ہوا۔

spot_imgspot_img