spot_img

ذات صلة

جمع

علیم خان کا جنرل فیض حمید پر الزام، جہانگیر ترین نے غلام سرور خان کا خیرمقدم کیا

ٹیکسلا میں جمعرات کو استحکام پاکستان پارٹی کا جلسہ...

تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کی ہوشربا کرپشن

پاکستان تحریک انصاف کی تین سالہ حکومت کے دوران...

میانوالی میں دہشتگرد حملے میں استعمال ہونے والے اسلحے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

میانوالی میں 4 نومبر کو پاکستان ائیرفورس کے ٹریننگ...

اسحاق ڈار نے جنرل باجوہ سے اختلافات کی وجہ مالی مسائل بتائی

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق آرمی چیف...

لندن میں ن لیگ کی اہم میٹنگز، اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی اور بیانیے سے گریز کا فیصلہ

لندن میں ن لیگ کی اہم میٹنگز، اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی اور بیانیے سے گریز کا فیصلہ

لندن میں مسلم لیگ ن کی اہم میٹنگز کا سلسلہ جاری ہے، جس میں پارٹی کی مستقبل کی حکمت عملی پر غور کیا جا رہا ہے۔ میٹنگز میں پارٹی کے رہنماؤں نے اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی کو جاری رکھنے اور بیانیے سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میٹنگز میں پارٹی کے رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور اپنے حقیقی مسائل پر بات کرتے رہیں گے۔

رہنماؤں نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ وہ بیانیے سے گریز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیانیے سے پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کارناموں پر توجہ مرکوز کریں گے۔

میٹنگز میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، نائب صدر مریم نواز، اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

میٹنگز کے اہم نکات:

  • پارٹی اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی کو جاری رکھے گی۔
  • پارٹی بیانیے سے گریز کرے گی۔
  • پارٹی اپنے کارناموں پر توجہ مرکوز کرے گی۔

میٹنگز کے سیاسی اثرات:

میٹنگز کے فیصلے سے مسلم لیگ ن کی سیاست میں ایک نیا موڑ آ سکتا ہے۔ پارٹی کی اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے ملک میں سیاسی کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔ بیانیے سے گریز کرنے کا فیصلہ پارٹی کو اپنے ووٹروں سے دور کر سکتا ہے۔

تبصرہ:

مسلم لیگ ن کی یہ میٹنگز پارٹی کے مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ ہیں۔ پارٹی کے فیصلے ملک کی سیاست کو متاثر کر سکتے ہیں۔

spot_imgspot_img