جلالپور جٹاں میں عرصے سے زیر بحث رہنے والے زمین مافیا کے خلاف بالآخر قانونی کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔ مافیا کے سرغنہ طارق اور ٹھیکیدار سہیل شاہ کے خلاف پولیس نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ ان دونوں پر الزام ہے کہ انہوں نے مراد علی سکول اور اس سے ملحقہ زمین پر غیر قانونی قبضہ کر کے مکینوں اور محلہ والوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔
عوام کو اہم پیغام: متنازعہ زمین خریدنے سے گریز کریں
اہم اطلاعات کے مطابق، جس زمین پر قبضہ مافیا نے غیر قانونی قبضہ کیا ہے، وہ زمین عدالت میں زیرِ بحث ہے اور اس پر قانونی کارروائیاں جاری ہیں۔ عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اس متنازعہ زمین کو خریدنے سے گریز کریں کیونکہ یہ زمین قانونی طور پر صاف نہیں ہے اور اس پر کئی مقدمات درج ہیں۔ اس زمین کی خرید و فروخت قانونی مسائل کا شکار ہو سکتی ہے، اور خریداروں کو مالی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
مقامی وکلاء اور قانونی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایسی زمینوں کی خرید و فروخت سے بچا جائے جو قانونی تنازعات میں الجھی ہوئی ہیں، کیونکہ اس سے خریدار کو بعد میں سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ عوام سے درخواست ہے کہ وہ زمین خریدنے سے پہلے اس کی قانونی حیثیت کو مکمل طور پر جانچ لیں۔
قبضے کی سازش اور غنڈہ گردی: والدین کو نشانہ بنایا گیا
قبضہ مافیا کے اس گروہ نے مقامی لوگوں، خصوصاً والدین اور بچوں کے خلاف سنگین ہتھکنڈے اپنائے۔ رپورٹ کے مطابق، والدین اور بچوں کو نہ صرف دھمکیاں دی جا رہی تھیں بلکہ انہیں پرچہ کٹوانے کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی بھی دی گئی۔ یہ گینگ علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے میں مصروف تھا، جس سے پورے علاقے میں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔ والدین اور اساتذہ کو سکول میں آنے جانے سے روکنے کی بھی کوشش کی گئی۔
مقامی مکینوں نے مافیا کی طرف سے کیے گئے غیر قانونی قبضے اور ہراسانی کے خلاف کئی بار آواز اٹھائی، مگر انتظامیہ کی طرف سے کوئی فوری کارروائی نہیں کی گئی۔ مقامی افراد کے مطابق، زمین مافیا نے اس وقت مراد علی سکول کی زمین اور دیگر قریبی جگہوں پر اپنا غیر قانونی قبضہ جما رکھا تھا، اور انتظامیہ کو خاموش رہنے پر مجبور کر رکھا تھا۔
پولیس کی سست روی: عوام کی ناراضگی
پولیس کی طرف سے مسلسل تاخیر اور مافیا کے خلاف کسی بھی فوری کارروائی نہ ہونے پر عوام میں شدید ناراضگی دیکھنے میں آئی۔ متاثرہ خاندانوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس شروع میں ان شکایات کو نظرانداز کرتی رہی، جبکہ مافیا کھلے عام اپنے غنڈہ گرد عناصر کے ذریعے مقامی افراد کو ہراساں کر رہا تھا۔
علاقے کے کچھ رہائشیوں نے میڈیا کے ذریعے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس معاملے پر کارروائی کرنے پر مجبور کیا۔ عوام کا کہنا تھا کہ مافیا کے یہ سرغنہ ایک عرصے سے علاقے میں غیر قانونی قبضے میں ملوث ہیں، اور ان کے خلاف کئی بار شکایات درج کروائی گئیں، مگر ہر بار معاملات کو دبا دیا گیا۔
قانونی کارروائی کا آغاز: گرفتاری کے وارنٹ جاری
ذرائع کے مطابق، پولیس نے بالآخر عوامی دباؤ اور میڈیا کی کوریج کے بعد قانونی کارروائی کا آغاز کیا اور طارق اور سہیل شاہ سمیت ان کے ساتھیوں کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔ ان عناصر کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ مراد علی سکول کے ارد گرد ہونے والے غیر قانونی قبضے اور عوام کو دھمکانے والے مافیا کے خلاف تحقیقات کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ حکام نے مزید بتایا کہ یہ کارروائیاں ابتدائی ہیں اور مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس غیر قانونی مافیا سے وابستہ دیگر افراد کا بھی پتہ چلایا جا رہا ہے، اور جو بھی اس گینگ کے ساتھ ملوث ہوگا، اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔
عوام کی امیدیں: انصاف کا مطالبہ
علاقے کے لوگ اس قانونی کارروائی کو ایک بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں، تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کا دیرپا حل صرف اسی صورت ممکن ہے جب مافیا کے سرغنہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے اور سخت سزا دی جائے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ کافی عرصے سے ان غیر قانونی سرگرمیوں کا سامنا کر رہے ہیں، اور اب وہ امید کر رہے ہیں کہ انصاف ہوگا۔
عوام نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو جڑ سے ختم کریں اور ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں جو قانون کو اپنے ہاتھ میں لے رہے ہیں۔ علاقے کے عوامی نمائندوں نے بھی پولیس کی اس کارروائی کا خیرمقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ مزید گرفتاریاں جلد کی جائیں گی تاکہ مافیا کے اثرات کو ختم کیا جا سکے۔
نتیجہ: عوام کی جیت یا ایک اور تاخیر؟
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ کارروائی ایک اہم پیشرفت ہے، مگر عوام کو ابھی بھی شکوک و شبہات ہیں کہ کیا یہ کارروائی کسی نتیجے پر پہنچے گی یا ہمیشہ کی طرح یہ مافیا ایک بار پھر بچ نکلے گا۔ عوام اب بھی اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور مافیا عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔