ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران مظاہرین کے تشدد سے شہید ہونے والے پولیس اہلکار کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ایک پولیس اہلکار جو تشویشناک حالت میں تھا، آج وہ بھی شہید ہوگیا ہے۔ جو بھی اس قتل میں ملوث ہے، وہ کسی صورت نہیں بچے گا۔
علی امین گنڈا پور کی گرفتاری سے متعلق سوال پر محسن نقوی نے وضاحت کی کہ وزیر اعلیٰ کے پی نہ ہماری حراست میں ہیں اور نہ کسی اور ادارے کی۔ علی امین کے پی ہاؤس میں موجود نہیں تھے اور وہاں سے بھاگ گئے تھے۔ ان کے بھاگنے کی فوٹیج بھی موجود ہے۔
گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے اس موقع پر کہا کہ علی امین نے خود کو روپوش کر لیا ہے اور وہ وکٹ کے دونوں اطراف کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے پی میں کرپشن ہی ہو رہی ہے اور دہشت گردوں کو بھی یہاں لایا جا رہا ہے۔
اس صورتحال کے دوران پی ٹی آئی کے حمایتیوں میں یہ گمان بڑھ رہا ہے کہ علی امین گنڈا پور عمران خان سے غداری کر رہے ہیں۔